صحیح مسلم شریف میں کتاب المساجد کے باب میں ایک حدیث شریف لکھی ہوئی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں:۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور نماز کی صف میں مل گیا اور اس کو سانس چڑھ گیا تو اس نے کہا حَـمْداً کَثِیْراً طَیِّبًا مُبَارَکاً فِیْہِ(بہت تعریف اور پاک اور برکت والی) پھر جب رسول اللہﷺ نماز پڑھ چکے تو آپ نے فرمایا کہ یہ کہنے والا کون تھا؟ جس نے یہ کلمات کہے۔ سو قوم کے سب لوگ چپ ہورہے پھر آپ نے فرمایا کس نے کہے یہ کلمات کیوں کہ اس نے کوئی بُری بات نہیں کہی تو ایک شخص نے عرض کی کہ میں آیا اور میرا سانس چڑھ گیا تو میں نے ان کلمات کو کہا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا کہ ایک پر ایک گر رہے تھے کہ کون ان میں سے اس کو اوپر لے جائے (یعنی اللہ تعالیٰ کے پاس)۔یہ حدیث شریف صحیح مسلم شریف سے کتاب المساجد کے باب سے اخذ کی گئی ہے جو صفحہ نمبر 158 پر ہے۔مفہوم:اس حدیث شریف کا مفہوم عرض کیا جاتا ہے کہ یہ مبارک الفاظ ادا کرنے چاہیں جن کی فضیلت بہت زیادہ ہے یہ مبارک الفاظ یعنی’ حَـمْداً کَثِیْراً طَیِّبًا مُبَارَکاً فِیْہِ نماز کے دوران اس وقت ادا کرنے چاہیے جب بندہ رکوع کی تسبیح یعنی سبحان ربی العظیم مکمل کرلے تو یہ کہہ کہ کھڑا ہو جائے ’’رَبَّنَا لَکَ الْـحَمْدُ‘‘ ’’ حَـمْداً کَثِیْراً طَیِّبًا مُبَارَکاً فِیْہِ‘‘(یہ الفاظ کھڑے ہوکر ادا کرنے ہیں) کھڑے ہوکر یہ الفاظ ادا کرکے سجدے میں چلا جائے اور معمول کے مطابق اپنی نماز مکمل کرے۔ جب بھی نماز پڑھیں یعنی فرض، سنت، نوافل اور وتر وغیرہ ہمیشہ رکو ع کے بعد کھڑے ہوکر یہ دعا ضرور پڑھا کریں یہ دعا چھوٹی سے ہے جو محض پانچ الفاظ پر مشتمل ہے لیکن اس کی فضیلت اور ثواب بہت زیادہ ہے لہٰذا اسے یاد کرکے آج ہی سے اپنی نمازوں میں شروع کردیں۔میں اور میرے تمام گھر والے ہمیشہ رکوع کے بعد اس دعا کو پابندی سے پڑھتے ہیں آج بیٹھے بیٹھے یہ خیال آیا کہ ماہنامہ ’’عبقری‘‘ لاکھوں لوگ پڑھتے ہیں کیوں نہ اسے عبقری میں دیا جائے کہ سب لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں اورشیخ الوظائف اور ان کا عملہ جو اس ماہنامہ کے ذریعہ سے لاکھوں لوگوں کی خدمت کررہے ہیں تاکہ یہ ان سب کے لیے صدقہ جاریہ کا باعث بن جائے۔
ایک کتاب میں ‘ میں نے یہ حدیث مبارکہ پڑھی جس کا مفہوم ہے کہ اللہ کے نبیﷺ ایک دفعہ مسجد نبوی میں جماعت کرا رہے تھے تو یہی الفاظ رکوع کرنے کے بعد یعنی ’’رَبَّنَا لَکَ الْـحَمْدُ‘‘ ’’ حَـمْداً کَثِیْراً طَیِّبًا مُبَارَکاً فِیْہِ‘‘ایک صحابیؓ نے کہے جب جماعت ختم ہوئی تو اللہ کے نبیﷺ نے پوچھا کہ یہ الفاظ کسی صحابیؓ نے کہے تھے وہ صحابیؓ خاموش ہوگئے کہ شاید مجھ سے کوئی غلط بات ہوگئی ہے یہ صحابیؓ حضرت ابوطلحہؓ تھے۔ انہوں نے کہا یارسول اللہﷺ! یہ الفاظ میں نے کہے تھے تو اللہ کے نبیﷺ فرمانے لگے کہ میں نے تیس سے زائد فرشتوں کو دیکھا ہے جو اس ثواب کو اللہ کے پاس پہنچانے کے لیے دوڑ دھوپ کررہے تھے۔ اللہ کے نبیﷺ کہنے لگے کہ مجھے بھی یہ الفاظ بہت پسند آئے ہیں اور میں تمام اُمت کو یہی الفاظ رکوع کے بعد کہنے کی تاکید کرتا ہوں۔عبقری کے تمام بہن بھائیوں سے گزارش ہے کہ آج ہی یہ پانچ الفاظ یاد کرلیں اور ہر نماز کے ساتھ آج ہی سے پڑھنا شروع کردیں کیونکہ ان کا ثواب بہت زیادہ ہے۔(آمین)۔ (بندہ خدا، واہ کینٹ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں